کل سوچی ميں صدر ولادیمیر پوٹن اور صدر رجب طیب اردوگان کے درمیان ہونے والے ترکی اور روس سربراہی اجلاس میں شام کے مغربی شمال میں واقع ادلب معاملہ کے لئے پرامن طور پر مسئلہ کو حل کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے اور اس حل میں محفوظ علاقہ قائم کرنا، بھاری ہتھیاروں کو لے لینا اور متفقہ طور پر ایک وقت کے مطابق دہشتگردوں سے جنگ لڑنا شامل ہے جبکہ پراسرار بمباری میں لاذقیہ کے دیہی علاقوں اور دوسرے علاقوں کے اندر حکومت کے فوجی مقامات کو ...
ملک کے شمال میں ممکنہ فوجی جنگ کے آغاز کے لئے گزشتہ مہینے سے ہی اپنی تیاری مکمل کرچکی شامی حکومت کی فورسز کی طرف سے کل کسی طرح کی کوئی پیش قدمی درج نہیں کی گئی ہے اور ادلب اور ادلب کے قرب وجوار کے علاقوں ميں یہ پرسکون کا ماحول شامی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے سوچی ميں روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور ترک صدر رجب طیب اردوگان کے درمیان آج متوقع سربراہی اجلاس کے منعقد ہونے کے بعد دیکھنے کو ملا ہے۔(۔۔۔) (پير ...