حریری حکومت اور عون کے دور کی ناراض عوامی مقدمے

بیروت کے شمالی نواحی علاقہ دورہ میں کل سیکیورٹی کے افراد کو ٹائر جلاکر راستہ بند کرنے والے مظاہرین کی نگرانی کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے ( ا۔ف۔ب)
بیروت: ” الشرق الاوسط”
لبنان میں مظاہروں نے وسعت اختیار کرلی ہیں اور تیزی سے بڑھتے ہی جارہے ہیں ، متعدد علاقے مفلوج ہو چکے ہیں ، اور سعد حریری کی حکومت اور صدر میشال عون کے دور حکومت کے مشتعل عوامی مقدمے کی شکل اختیار کر گئے ہیں ، مظاہرین میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ حالانکہ کل صدر عون کی طرف سے کوئ موقف نہیں آیا تھا ، حریری نے ظہر کے بعد منعقد ہونے والے کابینہ کے ہنگامی اجلاس کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا، شام کے وقت انہوں نے اہل لبنان سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا جو نصف استعفی کے مشابہ معلوم ہوتا ہے ، انہوں نے تصفیہ میں لبنانیوں کو شراکت دار بتاتے ہوئے اصلاحات کے منصوبہ کو آگے بڑھانے کے لئے 72 گھنٹے دئیے اور کہا کہ « بصورت دیگر میرے پاس دوسرے الفاظ ہوں گے». لبنانی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا کہ حریری نے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کر لیا تھا ، لیکن اس اقدام سے ان کو روکنے کے لئے ان کے ساتھ وسیع پیمانے پر بین الاقوامی رابطے ہوئے۔ (…)(ہفتہ 20 صفر 1441 ہجرى/ 19 اکتوبر 2019ء شماره نمبر 14913)