عباس کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ ہونے والا سیکیورٹی معاہدہ ختم

اسرائیلیوں کے ساتھ ہونے والے سیکیورٹی معاہدہ کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے عباس کو دیکھا جا سکتا ہے
رام اللہ: الشرق الاوسط
کل فلسطینی صدر محمود عباس نے مغربی کنارہ میں اسرائیلی قابض حکومت کی فوج کے ساتھ ہونے والے سیکیورٹی معاہدہ کی سطح کو کم سے کم مطلوبہ درجے تک لانے کے لئے اپنے سیکیورٹی ادارے کو احکامات دے دئے ہیں اور یہ فیصلہ ان فیصلوں کے ضمن میں ہے جو اسرائیل کے ساتھ ہوئے معاہدہ کے کام کو روکنے کے لئے فلسطینی حکومت نے لیا ہے اور ان مخالف جماعتوں نے اس فیصلہ کا استقبال کیا ہے جن میں سرفہرست حماس ہے اور اس نے اس معاہدہ سے نکلنے کے لئے اس سے بھی زیادہ سخت کاروائیاں کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
قابض حکومت کی طرف سے بیت المقدس کے قریب فلسطینی حکومت کے علاقہ میں فلسطینیوں کے گھروں کو ڈھائے جانے کے جواب میں یہ فیصلہ لیا گیا ہے اور اس کے علاوہ تل ابیب نے فلسطینی حکومت کے مفاد میں آنے والی ٹیکس کی امدنی کو روک دیا ہے جس کی وجہ سے زبردست مالی بحران کا سامنا ہے اور یہ سب حکومت کے خلاف ان امریکی کاروائیوں کے بدلہ میں ہو رہا ہے جن میں واشنگٹن کے اندر آزادی کی فلسطینی تنظیم کے ہیڈکواٹر کو بند کر دیا گیا ہے اور اعلان کر دیا گیا ہے کہ بیت المقدس اسرائیل کی دار الحکومت ہے اور گولان پہاڑی اس کا ایک حصہ ہے اور مدد ایجنسی کی مدد کو روک دیا گیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 24 ذی قعدہ 1440 ہجری – 27 جولائی 2019ء – شمارہ نمبر [14851]