ایران کشیدگی اور پرسکون ماحول کے درمیان

کل بغداد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے درمیان عراقی وزیر خارجہ محمد علی الحکیم کو اپنے ایرانی ہم منصب محمد جواد ظریف کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے
بغداد: حمزہ مصطفی ۔ دمام: میرزا الخویلد
ایران نے ریاستہائے متحدہ کے ساتھ ہونے والے حالیہ مقابلہ میں کشیدگی اور پرسکون ماحول کے درمیان ترجیحی پہلو کا طریقہ اختیار کیا ہے اور ایک طرف سے ایسا لگ رہا ہے کہ اس نے کشیدگی کو کم کرنے کے سلسلہ میں ہونے والے اقدام کو قبول کرنے کا طریقہ اختیار کیا ہے اور اس نے تین خلیجی ممالک کے پاس اپنا سفیر بھی بھیجا ہے اور دوسری طرف یہ بھی لگ رہا ہے کہ اس نے مذاکرہ کے طریقہ کو مسترد کر دیا ہے۔
کل بغداد میں ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے عراقی ہم منصب محمد علی الحکیم کے ساتھ ہونے والی پریس کانفرنس میں پرزور انداز میں کہا کہ تہران خلیجی ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات چاہتا ہے اور کشیدگی کم کرنے اور گفت وشنید کے ہر تجویز کا استقبال کرتا ہے اور عراقی پارلیمنٹ کے صدر محمد الحلبوسی کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں ظریف نے پرزور انداز میں کہا کہ اس کا ملک کسی بھی قسم کی فوجی کشیدگی نہیں چاہتا ہے اور وہ ہر قسم کے ایسے اقدام کے لئے تیار ہے جس کے ذریعہ کشیدگی کو کم کیا جا سکے اور پڑوس کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات بنائے جا سکیں۔(۔۔۔)
اتوار 21 رمضان المبارک 1440 ہجری – 26 مئی 2019ء – شمارہ نمبر [14789]