پابندیاں نافذ ہو چکی ہیں اور تہران کی طرف سے اس کا مقابلہ کرنے کی دھمکی

کل تہران میں سابق امریکی سفارت خانہ کی دیوار کے فوٹو کے پاس سے دو ایرانی خاتون کو دیکھا جا سکتا ہے
واشنگٹن: ہبہ القدسی – لندن: عادل السالمی
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی طرف سے ایران پر لگائی جانے والی پابندیوں کا تیسرا مرحلہ آج صبح نافذ ہو چکا ہے اور ان پابندیوں میں تیل بجلی اور بینک شامل ہیں۔
طے شدہ بات ہے کہ آج امریکی وزیر کارجہ اور وزیر خزانہ واضح کریں گے کہ ان پابندیوں میں سات سو کون کون سے ادارے اور شخصیات شامل ہیں اور ان آٹھ ممالک کا نام واضح کریں گے جنہیں امریکہ ایرانی تیل سے معاف کرے گا اور امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے کل کہا کہ پابندیوں میں اس بات کی تاکید ہے کہ امریکی انتظامیہ ایران کے خلاف اس وجہ سے ہے تاکہ وہ اپنی ساری غیر قانونی سرگرمیاں بند کر دے اور انہوں نے مزید کہا کہ ان سخت پابندیوں کا نشانہ ایرانی حکومت کو بنایا گیا ہے نہ کہ ایران کی عوام کو بنایا گیا ہے۔
تہران میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر محمد علی جعفری نے کل ان پابندیوں کو مقابلہ کرنے کی دھمکی دی ہے اور کہا ہے کہ ان کا ملک عراق کی آخری انتخاب میں ریاستہائے متحدہ کی کامیابیوں کو پورا کیا ہے اور یہ بھی بتایا کہ عراق کے تین بنیادی مناصب ایرانی کے کیمپ کے ماتحتی میں ہیں اور اس گفتگو میں پارلیمنٹ حکومت اور ملک کے صدر کے انتخاب کی طرف اشارہ ہے اور جعفری نے لبنان کے حزب اللہ کے پاس مزید میزائل ہونے کے سلسلہ میں دفاع کیا ہے۔