روسی ایرانی اختلافات غوطہ مذاکرات میں رکاوٹ
ماسکو، شام میں واشنگٹن کے اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لئے انقرہ کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کر رہا ہے

کل دمشق میں مشرقی غوطہ کے علاقے کفر بطنا پر شام کے حکومتی لڑاکا طیاروں کی بمباری (ا۔ف۔ب)
بیروت: نذیر رضا – ماسکو: رائد جبر
شام کے دارالحکومت دمشق کے مشرقی غوطہ کے بارے میں مذاکرات کو ایک طرف سے روس اور دوسری جانب شامی حکومت اور ایران کے مابین اختلافات کے نتیجے میں ہونے والی پیچیدگیوں نے گھیر رکھا ہے، جیسا کہ شامی حزب اختلاف کے مذاکراتی باخبر ذریعہ کے مطابق یہ سب گروپوں اور ڈویژنوں کے مابین ہونے والے اختلافات کے باعث ہے۔
ذریعہ نے "الشرق الاوسط” سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ روس کا اصرار ہے کہ "نصرت فرنٹ” کے جنگجوؤں کو غوطہ سے نکال کر جنگ بندی قائم کی جائے، جبکہ ایرانی ملیشیاؤں کی حمایت یافتہ شامی حکومت علاقے پر کنٹرول حاصل کرنے کے لئے فوجی حل کرنا چاہتی ہے۔ (۔۔۔)
دوسری جانب، ماسکو شام میں وسیع پیمانے پر فوجی کاروائی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ واشنگٹن کے حمایت یافتہ انقرہ کا مقابلہ کیا جا سکے، جسے وہ اپنے خلاف "بڑھتا ہوا خطرہ” شمار کرتا ہے۔ کل ذرائع ابلاغ نے اعداد وشمار کے حساب سے رپورٹس شائع کی ہیں، جس میں ماسکو کی شام میں فوجی سرگرمیوں کو مضبوط بنانے کے حکمت عملی کو واضح کیا گیا ہے تاکہ روس کے متوقع نقصانات کا اندازہ لگایا جا سکے۔ (۔۔۔)