"كيمائی ادلب” پوٹن کے ٹرمپ کے ساتھ تعلقات کو زہر آلود کر رہا ہے

امریکی خاتون سفیر نیکی ہایلی کل سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران ادلب پر کیمیائی حملے کا نشانہ بننے والوں کی دو تصاویر دکھاتے ہوئے (ا.ب)
واشنگٹن: "الشرق الاوسط”
کل امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے زور دیا کہ شام کے گورنریٹ ادلب کے شہر خان شیخون پر حملے نے اسد حکومت کے بارے میں انکی "رائے تبدیل” کر دی ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ اس حملے میں "بہت زیادہ مقدار میں” کیمیکل استعمال کیا گیا۔ صدر ٹرمپ کا یہ موقف ایک بغاوتی موقف کے طور پر شائع کیا گیا ہے جو کہ روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کی پالیسی کے خلاف مخالف جماعتوں کی پالیسیوں کے مترادف ہے یا پھر اس کے برعکس ہے۔
کل "رویٹرز” ایجنسی نے بیان کیا ہے کہ خان شیخون کے حملے نے ٹرمپ کو اس مشکل سے دوچار کر دیا ہے جیسی ان سے پہلے باراک اوباما کو درپیش تھی۔ یہ مشکل پوٹن کے چیلنج اور ممنوعہ ہتھیاروں کے استعمال پر اسد حکومت کو سزا دینے یا پھر رواداری کے ساتھ دمشق حکومت کو قائم رکھتے ہوئے اسے تسلیم کر لیا جائے۔ لیکن ایسی صورت میں ٹرمپ کی کمزوری ظاہر ہوگی۔