"بحر مردار کے علاقے میں سربراہی اجلاس” میں مداخلتوں کو مسترد کرتے ہوئے مسائل کے سیاسی حل کی یقین دہانی
خادم حرمين کی سیسی اور العبادی کے ساتھ دو "بہترین” ملاقاتیں … آئندہ سربراہی اجلاس ریاض میں منعقد ہوگا

کل اردن کے بحر مردار کے علاقے میں منعقدہ عرب سربراہی اجلاس کے دوران رہنماؤں اور وفود کے سربراہان کی یادگار تصویر (تصوير: بندر الجلعود)
بحر مردار: ثائر عباس – سوسن ابو حسين – محمد الدعمہ
کل اردن کے علاقے بحر مردار میں منعقدہ عرب سربراہی اجلاس کے دوران دوبارہ اس بات کی یقین دہانی کی گئی کہ فلسطینی قضیہ تمام عرب کے لئے مرکزی قضیہ ہے۔ اس دوران عرب دنیا میں یمن، شام اور لیبیا کے بحرانوں کے سیاسی حل پر زور دیتے ہوئے خطے میں ایرانی مداخلت کے خلاف شدید لہجے میں پیغام دیا گیا۔
عرب سربراہی اجلاس، عرب رہنماؤں کی بھرپور شرکت اور ان کے مابین خوشگوار ماحول کے اعتبار سے کامیاب رہا۔ اس کا اثر حتمی بیان میں ظاہر ہوا جس میں سیاسی حل کے اصولوں اور عرب کوششوں کو یکجا کرنے پر زور دیا گیا جبکہ القدس میں اسرائیلی تبدیلی کو مسترد کیا گیا ہے۔ اس دوران طے پایا کہ آئندہ اجلاس ریاض میں منعقد کیا جائے گا جو کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے آئندہ اجلاس کی میزبانی سے معذرت کرنے کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے۔