اردن عرب سربراہی اجلاس میں "شرکاء کی بھرپور شرکت” کی توقع کر رہا ہے
عرب وزرائے خارجہ اسرائیل کی سرگرمیوں اور ایران کی مداخلت کی مذمت کر رہے ہیں

اردن کے علاقے بحر المیت میں عرب کی اقتصادی و سماجی کونسل میں وزراء کے اجلاس کا منظر (غیتی)
بحر الميت (اردن): ثائر عباس – سوسن ابو حسين – محمد الدعمہ
آج عرب وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کی کاروائی کا آغاز ہوا، تاکہ کل اردن میں منعقدہ عرب سربراہی اجلاس میں پیش کی جانے والی قرارداد کے مسودے پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ اس سربراہی اجلاس میں "تمام تر” عربوں کی شرکت کے بارے میں اردن پر امید ہے، تاکہ اس سربراہی اجلاس کو تقویت ملے۔ "الشرق الاوسط” کو معلوم ہوا ہے کہ وہ مسودۂ بیان جس پر عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران مندوبین نے بات کی؛ یہ اس بیان پر اتفاق اور ابتدائیہ تھا جو بدھ کے روز عرب سربراہی اجلاس میں اٹھایا جائے گا، اس بیان میں اسرائیلی سرگرمیوں اور القدس کو اپنے ساتھ شامل کر کے یہاں سفارت خانوں کی منتقلی پر واضح طور پر مذمت کی۔ علاوہ ازیں عرب ممالک میں ایرانی مداخلت کی بھی مذمت کی گئی۔۔۔
اردن میں عرب سربراہی اجلاس کی انتظامیہ کی ترجمان خاتون سفیر ریما علاء الدین نے یقین دہانی کی کہ اردن عرب سربراہی اجلاس کی میزبانی کے لئے مکمل تیار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم امید کرتے ہیں کہ اس میں بھر پور شرکت ہوگی کیونکہ حالیہ وقت میں عرب مشترکہ عمل کے احیاء کی ضرورت ہے”۔