موصل کے مغربی علاقوں میں جنگ اور داعش کی طرف سے رکاوٹیں

کل موصل کے مغربی علاقوں میں عوام عراقی فوج کا استقبال کرتی ہوئی
موصل: دلشاد عبد اللہ
عراقی فوج کا جنگ میں شریک ہونے اور پہلے ہی وقت میں موصل کے مغربی علاقے میں داخل ہونے کے جواب میں داعش نے شہر کے مرکز کی طرف وفاقی پولیس فورسز کی بہت تیز پیش قدمی کو روک دیا ہے اور اس کام کے لئے انہوں نے سڑکوں کو بند کیا اور شہریوں کو مشرقی علاقوں کی طرف نہ بھاگنے کے سلسلہ میں ان پر زور ڈالا ۔
وفاقی پولیس کے کمانڈر رائد شاکر جودت نے "الشرق الاوسط” کو بتایا ہے کہ وفاقی پولیس کی ٹولیوں نے "حی الطیران” نامی علاقہ پر حملہ کیا اور اس میں داخل ہوکر 50 دہشت گردوں کو کومار گرایا،25 دھماکہ خیز میٹیریل کو برباد کر دیا اور علاقہ کو آزاد کرانے کی کاروائی میں 145 بم برآمد کیا۔ انہوں نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ وفاقی پولس فورس ابھی موصل شہر کے مرکز میں واقع دواسہ علاقہ سے ایک کیلو میٹر کی دوری پر ہے جہاں تمام سرکاری عمارتیں ہیں۔
داعش کے دہشت گرد افراد ہماری ہیش قدمی کو روکنے کے لئے گھات میں لگ کر گولی چلاتے رہے اور بکتر بند گاڑی بھی استعمال کرتے رہے لیکن وفاقی فورس، آرمی ائیر اور ڈرون کے افراد بھی گھات میں لگ کر ان حملوں کا جواب دیتے رہے اور ہماری ہیش قدمی بڑھتی رہی۔
اسی سلسلہ میں "ہم آرہے ہیں نینوا” کاروائیوں کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عبد الامیر رشید یار اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ انسداد دہشت گردی فورس نے حی المامون کے علاقہ پر حملہ کیا ہے اور اس کی طرف مزید پیش قدمی کر رہی ہے۔
ہفتہ 29 جمادی الاول 1438ہجری – 25 فروری 2017ء شمارہ نمبر {13969}