لیبیا کے پڑوسی ممالک کی اجلاس سے بہت کم توقعات
قاہرة: خالد محمود
لیبیا کی کشمکش کو ختم کرنے کے لئے کی جانے والی پے در پے کوششوں کے باوجود اس بحران کے فریقوں کو اس بات کی توقع نہیں ہے کہ ٹیونس میں ہونے والی ٹیونس، مصر اور جزائر کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں بڑی کامیابی حاصل ہوگی۔
لیبیا کے بڑے ذمہ داروں نے "الشرق الاوسط” سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ ظاہری طور پر تینوں حکومتوں کے مابین کوئی یکجہتی نظر نہیں آرہی ہے۔ ایک ذمہ دار نے تو یہ کہا کہ نقطۂ نظر میں اختلافات کی وجہ سے اجلاس کو بہت ساری پریشانیوں اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ٹیونس کے وزارت خارجہ نے کل اس بات کا اعلان کیا ہے کہ "سہ فریقی وزارتی اجلاس” کا وقت آئندہ مارچ کے بجائے کل اتوار اور پیر کے دن متعین کیا گیا ہے اور ایک بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ مذکورہ تینوں ملکوں کے ذقہ داروں کا لیبیا کے مختلف سیاسی فریقوں سے گفتگو کرنے کے نتائج ظاہر ہوں گے۔ اس موقعہ سے یہ بات یاد رہے کہ یہ گفتگو اس مقصد سے کی گئی تھی کہ ان فریقوں کے نقطۂ نظر میں قربت پیدا کی جا سکے، باہم اتفاق کے ذریعہ سیاسی حل کی بنیادیں رکھی جا سکیں اور گفتگو کے ذریعہ لیبیا کے تمام فریقوں کے مطابق حالات کو پر امن اور پر سکون بنایا جا سکے۔
ہفتہ 22 جمادی الاول 1438ہجری – 18 فروری 2017 ء شمارہ نمبر {13962}