ایران کی طرف سے شام میں خلاف ورزیوں کو روکنے کے سلسلہ میں ترکی کی درخواست مسترد
لندن: عادل سالمی
ایران نے ترکی اور روس کی اس درخواست کو مسترد کر دیا ہے جس میں ماسکو اور انقرہ کی کوشش سے ہوئی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لئے بشار اسد اور اس کے اتحادیوں پر دباؤ ڈالنے اور مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا اور ایران نے ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاویش اوغلو کے بیان کو غیر تعمیری بیان قرار دیا ہے۔
اوغلو نے ایران کو فائر بندی کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لئے شامی حکومت اور اس کی ہم نوا میلیشیاؤں پر دباؤ ڈالنے کی اپیل کی ہے اور ساتھ ہی اس بات سے آگاہ بھی کیا ہے کہ ان خلاف ورزیوں کی وجہ سے قزاقستان کی دارالحکومت آستانہ میں ماسکو کی طرف سے منعقد ہونے والا امن مذاکرات خطرے میں ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے اوغلو کے بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کا بیان غیر تعمیری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرز عمل کی وجہ سے موجودہ صورت حال مزیدپیچیدہ ہو سکتی ہے اور شامی بحران کے سلسلہ میں سیاسی حل کے مسائل میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
قاسمی نے ترکی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حقیقت اور ماسکو کے اعلامیہ میں اپنی ذمہ داریوں کے خلاف طرز عمل اختیار نہ کرے۔