یمن کے باغی حکومت کے خلاف بین الاقوامی، اسلامی اور عربی نامنظوری
امن وسلامتی کے سامنے ایک پریشان کن رکاوٹ ۔۔ولد الشیخ

عدن میں اس ماہ کے آغاز میں قانون کی حمایت میں ایک مارچ کے دوران صدر ہادی کی تصویر کے ساتھ ایک یمنی (گیٹی)
ریاض: عبد الہادی حبتور
کل یمن کے صدر عبد ربہ منصور ہادی نے سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ صنعاء میں باغیوں کی طرف سے کیا گیا حکومت کی تشکیل کا اقدام امن وسلامتی اور گفتگو سے متعلق ہر طرح کی ممکنہ کوشش کے خاتمہ کے مترادف ہے۔
اقوام متحدہ کے سفیر اسماعیل ولد الشیخ نے اس سنگین اقدام کا اعتراف کرتےہوئے کہا کہ یہ اقدام امن وسلامتی کی کوشش کے راستہ میں ایک پریشان کن رکاوٹ ہے۔
اسی طرح خلیج تعاون کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر عبد اللطیف بن راشد الزیانی نے پر زور انداز میں کہا کہ کونسل باغیوں کی اس حکومت کی تشکیل کا زبردست انداز میں انکار کرتا ہے، اسی طرح اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ نے بھی حوثیوں اور سابق صدر علی عبد اللہ صالح کے اس سنگین اقدام کی مذمت کی ہے، دوسری طرف یمن میں موجود برطانوی سفیر ادمونڈ براؤن نے بھی باغیوں کے اس اقدام کی مذمت کی ہے اور "الشرق الاوسط” سے گفتگو کے دوران حوثیوں کو ایک طرفہ کاروائیوں سے گریز اختیار کرتے ہوئے وعدۂ وفا کی دعوت دی ہے۔